تعلیمی نصاب

ابتدایٔ

اعدادیہ

عربی

تعلیمی مراحل

معہد عائشہ الصدیقہ قاسم العلوم میں کل مدت تعلیم ۱۲ سال ہے۔ اس مدت تعلیم کے دوران عالمیت کی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم آٹھویں کلاس تک بھی دی جاتی ہے۔ خواہش مند طالبات کو یوپی بورڈ سے دسویں اور بارہویں کا امتحان بھی دلایا جاتا ہے۔ آٹھ سال کی مدت میں عصری تعلیم کے مضامین غالب رہتے ہیں جب کہ پانچ سالہ عالمیت کے دوران دینی تعلیم کے مضامین پر زور دیا جاتا ہے۔

عالمہ اول تا عالمہ پنجم ( پانچ سال ) میں حسب ذیل مضامین کی تعلیم دی جاتی ہے

قرآن، حدیث، اصول حدیث، تفسیر، اصول تفسیر، فقہ، اصول فقه، ادب عربی ، قواعد منطق، عقائد، تاریخ اسلام، مطالعہ عام ، ہوم سائنس، انگلش، سلائی کڑھا ڑھائی ۔ پانچواں اور آخری سال دورۂ حدیث شریف کا ہے، جس میں صرف حدیث اور فقہ کی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں، پانچ سالہ نصاب مکمل کرنے کے بعد عالمہ کی سند دی جاتی ہے۔ معہد سے فارغ ہونے والی طالبات افتاء کے ایک سالہ کورس میں بھی شریکہو سکتی ہیں، اب افتاء کا شعبہ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

درجہ اعدادیہ 

دوسرے اسکولوں سے جو طالبات پانچواں درجہ یا اس کے مساوی یا اعلی درجہ پاس کر کے آئیں، اور وہ اردو اور بنیادی عربی سے واقف نہ ہوں تو ان کو دونوں زبان سے واقف کرانے کے لئے ابتداء درجہ اعداد یہ کا تین سالہ کورس تیار کیا گیا تھا لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر ادارے نے اپنے یہاں آٹھویں کلاس تک عصری تعلیم کا نظم کیا ہے اس لئے اعداد یہ درجات میں NIOS کے نصاب کے مطابق عصری مضامین کو بھی شامل کیا گیا ، ان درجات میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کو عصری مضامین سے واقف کرانے کے ساتھ ساتھ عالمہ اول میں داخلہ کی اہلیت پیدا کرنے کے لئے اردو اور بنیادی عربی کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔

درجہ ابتدائیہ

ایسی طالبات جو بالکل لکھنا پڑھنا نہیں جانتیں یہاں تک کی ناظرہ قرآن پاک بھی پڑھی ہوئی نہیں ہوتیں ان کے لئے ابتدائیہ کا چار سالہ نصاب متعین کیا گیا۔ ہے۔ جس کے ذریعے انہیں بنیادی دینی اور عصری دونوں طرح کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ابتدائیہ چار سالوں پر مشتمل ہے جس میں NIOS کے نصاب کے مطابق عصری تعلیم جانب سے متعین کردہ دینی تعلیم کا کورس بھی کرایا جاتا ہے۔ کے ساتھ ادارے کی